البحث

عبارات مقترحة:

الرب

كلمة (الرب) في اللغة تعود إلى معنى التربية وهي الإنشاء...

القريب

كلمة (قريب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فاعل) من القرب، وهو خلاف...

القاهر

كلمة (القاهر) في اللغة اسم فاعل من القهر، ومعناه الإجبار،...

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: "لوگوں کو قیامت کے دن ننگے پاؤں، ننگے بدن اور غیر مختون اٹھا کر میدان حشر کی طرف لایا جائے گا"۔ میں نے دریافت کیا کہ یار سول اللہ! مرد اور عورتیں سب اکٹھے، وہ تو ایک دوسرے کو دیکھیں گے؟آپ نے فرمایا: "اے عائشہ! معاملہ ہی اتنا سخت ہو گا کہ انھیں اس کی سوجھے گی بھی نہیں"۔ ایک اور روایت میں ہے: "معاملہ اس سے کہیں اہم ہو گا کہ انھیں ایک دوسرے کو دیکھنے کا خیال آئے"۔

شرح الحديث :

عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ انھوں نے نبی کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن لوگوں کو اس حال میں جمع کرے گا کہ نہ ان کے پاؤں میں جوتے ہوں گے اور نہ ان پر کپڑے ہوں گے۔ وہ غیر مختون ہوں گے۔ وہ اپنی قبروں سے اس حال میں نکلیں گے، جیسے اس دن تھے، جب ان کی ماؤں نے انھیں جنا تھا۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! ننگے مرد اور ننگی عورتیں، وہ تو ایک دوسرے کو دیکھیں گے۔ آپ نے فرمایا: معاملہ ہی اتنا بڑا اور سخت ہو گا کہ انھیں یہ سوجھے گا بھی نہیں یا یہ کہ اس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو دیکھیں گے ہی نہیں۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية