البحث

عبارات مقترحة:

المعطي

كلمة (المعطي) في اللغة اسم فاعل من الإعطاء، الذي ينوّل غيره...

الشافي

كلمة (الشافي) في اللغة اسم فاعل من الشفاء، وهو البرء من السقم،...

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے کندھوں کے برابر تک اٹھاتے اور جب رکوع کے لئے تکبیر کہتے اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتےتب بھی اسى طرح اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے اور "سَمِعَ الله لمن حَمِدَهُ رَبَّنَا ولك الحمد" کہتے۔ اور آپ سجدوں میں ایسا نہیں کرتے تھے۔

شرح الحديث :

نبی جب تکبیر کے ساتھ نماز کا آغاز فرماتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اوپر اٹھاتے یہاں تک کہ وہ کندھوں کے بالمقابل ان کے بالکل سامنے آجاتے۔ اسی طرح نبی رکوع میں جاتے ہوئے اور اس سے اٹھتے ہوئے بھی رفع الیدین کیا کرتے تھے۔ یہ وہ تین مقامات ہیں جہاں کندھوں کے برابر تک رفع الیدین کرنا مستحب ہے۔ رکوع سے اٹھتے ہوئے آپ کہتے: سمع الله لمن حمده، ربنا ولك الحمد۔ آپ سمع اللہ لمن حمدہ بھی کہتے اور ربنا و لک الحمد بھی۔ ایسا کرنا امام اور اکیلے نماز پڑھنے والے کے ساتھ خاص ہے۔ مقتدی صرف ربنا و لک الحمد کہے گا کیونکہ سنت یہی ہے جیسا کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آیا ہے کہ نبی نے فرمایا: ’’جب امام سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم کہو: ربنا و لک الحمد۔‘‘ سجدے میں جاتے ہوئے اور اس سے اٹھتے ہوئے آپ رفع الیدین نہیں کرتے تھے۔ اس کی تائید بخاری شریف کی ایک اور روایت سے ہوتی ہے جس میں اس بات کا بیان ہے کہ: ’’آپ جب سجدہ فرماتے یا جب سجدے سے سر مبارک اٹھاتے تب رفع الیدین نہیں کرتے تھے۔‘‘


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية