الحي
كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...
نعیم بن مجمر بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز ادا کی۔ آپ نے "بسم اللہ الرحمن الرحیم" کے بعد سورۂ فاتحہ پڑھی، یہاں تک کہ جب "غیر المغضوب علیھم و لا الضالین" پر پہنچے، تو آمین کہا۔ چنانچہ لوگوں نے بھی آمین کہا اور آپ جب بھی سجدہ کرتے "اللہ اکبر" کہتے۔ جب دو رکعت کے بعد جلسے سے اٹھے تو "اللہ اکبر" کہا اور جب سلام پھیرا تو کہا: قسم ہے اس ذات کی، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میری نماز تم میں سے سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کی نماز کے مشابہ ہے۔
حدیث میں اس بات کی وضاحت ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نمازمیں فاتحہ سے پہلے اونچی آواز سے "بسم اللہ" پڑھتے تھے اور یہ کہ وہ سجدے میں جاتے ہوئے اوراس سے اٹھتے ہوئے تکبیر کہتے اور فرماتے کہ وہ ایسا نبی ﷺ کی پیروی میں کرتے ہیں۔ اس معاملے میں زیادہ تر صحیح احادیث "بسم اللہ الرحمن الرحیم" کو جہرا نہ پڑھنے پر دلالت کرتی ہیں۔ جیسے کہ انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی ﷺ، ابو بکر، عمراور عثمان رضی اللہ عنہم قراءت کا آغاز "الحمد للہ رب العالمین" سے کرتے تھے۔