الشاكر
كلمة (شاكر) في اللغة اسم فاعل من الشُّكر، وهو الثناء، ويأتي...
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ”جب دو ولی کسی عورت کا نکاح کردیں تو وہ ان میں سے پہلے والے کے لیے ہوگی۔ اور جب کسی شخص نے ایک چیز کا دو آدمیوں سے سودا کردیا ہو تو وہ پہلے خریدار کی ہوگی“۔
سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جب عورت کا نکاح اس کے دو ولی، مثال کے طور پر دو سگے بھائی جو مرتبہ میں مساوی ہوں، دو مختلف شوہروں سے کر دیں، تو وہ اس شوہر کی ہوگی، جس کے ساتھ ان دونوں ولیوں میں سے پہلے نے شادی کرائی ہے؛ خواہ دوسرے شوہر کے ساتھ اس کا دخول ہوا ہو یا نہ ہوا ہو۔ اسی طرح کوئی شخص ایک چیز کسی آدمی سے بیچے اور پھر وہی چیز کسی دوسرے آدمی سے بیچ دے، تو دوسرے سے کی گئی بیع درست نہیں بلکہ باطل ہو گی؛ کیوں کہ اس نے ایک ایسی چیز فروخت کی ہے، جس کا وہ مالک نہیں ہے۔ اس لیے کہ وہ چیز پہلے خریدار کی ملکیت ہو چکی ہے اور بیچنے والی کی ملکیت سے اس کے فقط بیچنے کی وجہ سے خارج ہو گئی ہے۔