الحفيظ
الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحفيظ) اسمٌ...
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: کوئی شخص بھی ایسا نہ ہو گا جو جنت میں داخل ہونے کے بعد دنیا میں دوبارہ آنا پسند کرے، خواہ اسے دنیا میں موجود ہر شے مل جائے، سوائے شہید کے، اس کی یہ تمنا ہو گی کہ دنیا میں دوبارہ واپس جا کر دس مرتبہ اور قتل ہو کیونکہ وہ شہادت پر ملنے والی عزت کو دیکھ رہا ہوگا۔ ایک اور روایت میں ہے کہ کیونکہ وہ شہادت کی فضیلت کو دیکھ رہا ہو گا۔
کوئی بھی شخص جنت میں داخل ہونے کے بعد یہ خواہش نہیں رکھے گا کہ وہ اس سے علیحدہ ہو اور دوبارہ دنیا میں لوٹ جائے اگرچہ اسے دنیا کے تمام خزانے اور قیمتی اشیاء بھی دے دی جائیں اور اس کے ساتھ ساتھ اسے اس میں موجود عالی شان محلات اور گھنے سرسبز باغات بھی دے دیے جائیں۔ پھر اللہ کے نبی ﷺ نے اس سے شہید کو مستثنی کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ دنیا میں دس بار واپس آنے کو پسند کرے گا تاکہ وہ ہر دفعہ اللہ کے راستے میں جہاد کرتے ہوئے شہید ہو جائے اور اسے ایک دفعہ کے بجائے دس دفعہ شہادت ملے کیونکہ اس نے شہدا کو ملنے والی عزت ومقام کو دیکھ لیا ہو گا۔