البارئ
(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...
ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی ﷺ سے مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: "بے شک اگر کوئی غلام اپنےآقا کا خیر خواہ رہے اور اللہ کی عبادت بہترین طریقے سے کرے تو اس پر اس (غلام) کو دہرا اجر ملے گا۔ ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ "ایسا غلام جو اپنے رب کی عبادت بہترین طریقے سے کرے اور اس پر اپنے آقا کا جو حق اس پر واجب ہے اسے ادا کرے ، اس کا خیر خواہ اور فرماں بردار رہے تو اس عمل پر اس(غلام) کو دہرا اجر ملے گا ۔"
اس حدیث میں اس غلام پر اللہ تعالیٰ کی کرم نوازی کا بیان ہے، جو اپنے رب کا حقِ اطاعت ادا کر کے اور اپنے آقا کا حق اس کی خدمت اور اس کے مفادات کی پاسداری کر کے ادا کرتا ہے۔ اور یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اس پر وہ دہرا اجر پائے گا۔