الوتر
كلمة (الوِتر) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، ومعناها الفرد،...
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا ہے کہ آدمی کھڑے ہو کر کچھ پیے۔ قتادہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کھڑے ہو کر کھانے کا کیا حکم ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ وہ تو اس سے بھی برا ہے یا کہا اس سے بھی گندا ہے۔ ایک اور روایت میں ہے کہ نبی ﷺ نے کھڑے ہو کر پینے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "تم میں سے کوئی بھی کھڑے ہو کر نہ پیے اور اگر بھول کر پی بیٹھے، تو قے کر دے"۔
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے کھڑے ہو کر پینے سے منع فرمایا۔ قتادہ بن دعامہ سدوسی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کھڑے ہوکرکھانے کا کیا حکم ہے؟ کیا کھڑے ہو کر کھانا بھی پینے کی طرح ممنوع ہے؟ اس پر انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ وہ تو بطریق اولی ممنوع ہو گا؛ کیوں کہ کھڑے ہو کر کھانا تو زیادہ برا اور گندا ہے۔ "نبی ﷺ نے کھڑے ہوکر پینے سے منع فرمایا"۔ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی کھڑے ہوکر پیے۔ جو شخص بھول کر ایسا کر لے، تو مستحب یہ ہے کہ وہ اپنے پیٹ میں جو کچھ ہو، اسے نکال دے۔ تاہم ایسا نہ کرنے کی صورت میں اسے کوئی گناہ نہیں ہو گا؛ کیوں کہ کھڑے ہو کر پینا حرام نہیں بلکہ مکروہ ہے۔