البحث

عبارات مقترحة:

الأول

(الأوَّل) كلمةٌ تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...

الحكيم

اسمُ (الحكيم) اسمٌ جليل من أسماء الله الحسنى، وكلمةُ (الحكيم) في...

المصور

كلمة (المصور) في اللغة اسم فاعل من الفعل صوَّر ومضارعه يُصَوِّر،...

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح اور شام کرتے، تو ان دعاؤں کا پڑھنا نہیں چھوڑتے تھے: «اللَّهُمَّ إنِّي أسْأَلُكَ العافيَةَ في ديني، ودُنْيَايَ, وأَهْلي، ومَالي. اللَّهُمَّ اسْتُر عَوْراتي, وآمِنْ رَوْعاتي. واحفَظْني مِنْ بين يديَّ, ومِن خَلْفِي, وعن يميني, وعن شِمَالي, ومِنْ فَوْقِي، وأَعُوذُ بِعَظمَتِك أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحتي» ترجمہ: ”اے اللہ! میں تجھ سے اپنے دین و دنیا، اہل و عیال اور مال میں عافیت طلب کرتا ہوں۔ اے اللہ! میری شرم گاہ کی ستر پوشی فرما، مجھے خوف و خطرات سے مامون و محفوظ رکھ، میری حفاظت فرما آگے سے، پیچھے سے، دائیں سے، بائیں سے اور اوپر سے۔ اور میں تیری عظمت کی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ میں اچانک اپنے نیچے سے پکڑ لیا جاؤں“

شرح الحديث :

آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح و شام اس دعا کے کہنے کا شوق بے پایاں رکھتے تھے اور اسے کبھی نہیں چھوڑتے تھے۔ کیوں کہ یہ دعا عظیم معانی پر مشتمل ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ سے عافیت مانگی گئی ہے۔ (العافية في ديني) عافیت سے مُراد دینی معاملات میں نافرمانیوں، شرعی خلاف ورزیوں اور بدعات سے سلامتی اور حفاظت ہے۔ (دنياي، وأهلي، ومالي) دنیاوی عافیت سے مراد مصائب اور شرور سے حفاظت ہے۔ اہلِ خانہ کی عافیت سے مراد بُرى معاشرت، امراض وبىمارىوں اور دنیا طلبی میں انہماک سے حفاظت۔ اور مالی عافیت سے مراد اپنے مال کا آفتوں، شبہات اور حرام امور سے حفاظت ہے۔ (واستر عوراتي وآمن روعاتي) یعنی میرے گناہوں اور عیوب میں سے ہر وہ چیز، جس کے ظاہر ہونے پر مجھے شرم آئے، اس پر پردہ ڈال دے۔ اور مجھے اس خوف سے امن و سلامتی میں رکھ، جو مجھے خوف زدہ کرے۔ (واحفظني من بين يدي, ومن خلفي, وعن يميني, وعن شمالي, ومن فوقي) یعنی چھ اطراف سے آنے والی بلاؤوں اور مصیبتوں سے میری حفاظت فرما اور ہر جگہ کے شر کے سے مجھے بچا۔ (وأعوذ بعظمتك أن أغتال من تحتي) یعنی میں تیری عظمت کے طفیل اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ نیچے سے خفیہ طور پر مجھے اچک لیا جائے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية