البحث

عبارات مقترحة:

الحسيب

 (الحَسِيب) اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على أن اللهَ يكفي...

الوكيل

كلمة (الوكيل) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (مفعول) أي:...

الجبار

الجَبْرُ في اللغة عكسُ الكسرِ، وهو التسويةُ، والإجبار القهر،...

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ: رسول اللہ یہ دعا (بھی) مانگا کرتے تھے: عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ: رسول اللہ یہ دعا مانگا کرتے تھے کہ: «اللَّهُمَّ إنِّي أَعوذُ بك مِنْ زوالِ نعمتِكَ, وتحوُّلِ عافيتِكَ, وفُجَأةِ نقْمتِكَ, وجَميعِ سَخَطِكَ ترجمہ: اے اللہ! میں تیری نعمت کے زائل ہونے سے، تیری دی ہوئی عافیت کے پھر جانے سے، تیرى ناگہانی گرفت سے، اور تیری ہر قسم کی ناراضی سے تيری پناہ مانگتا ہوں۔

شرح الحديث :

یہ ایک عظيم دعا ہے جس میں نبى كريم فرما رہے ہیں کہ: ’’اے اللہ! میں تیری نعمت کے زائل ہونے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ یعنی میں بغير كسى عوض کے نعمتوں کے چھن جانے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اور "تیری دی ہوئی عافیت کے پھر جانے سے" یعنی کسی بیماری یا غربت یا کسی اور سبب سے تیری عنایت کردہ عافیت ختم نہ ہوجائے۔ چناں چہ آپ دونوں جہانوں کی تمام ناگوار امور سے اللہ تعالیٰ سے سلامتی كا سوال کررہے ہیں۔ "اور تیرے ناگہانی انتقام اور ہر قسم کی ناراضی سے پناہ چاہتا ہوں"۔ اسی طرح ہم ناگہانی عذاب اور اچانک گرفت سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔ آپ نے دعا کا اختتام ہر اس شے سے پناہ مانگتے ہوئے کیا جو اللہ کو غضبناک اور ناراض کرتی ہيں۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية