البحث

عبارات مقترحة:

الخبير

كلمةُ (الخبير) في اللغةِ صفة مشبَّهة، مشتقة من الفعل (خبَرَ)،...

الإله

(الإله) اسمٌ من أسماء الله تعالى؛ يعني استحقاقَه جل وعلا...

الحفي

كلمةُ (الحَفِيِّ) في اللغة هي صفةٌ من الحفاوة، وهي الاهتمامُ...

عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول کو موت کے وقت دیکھا آپ کے پاس ایک پیالہ تھا جس میں پانی تھا۔آپ اس میں اپنا ہاتھ ڈال کر اپنے چہرے پر پھیرتے اور فرماتے «اللهم أعنّي على غَمَراتِ الموت أو سَكَرات الموت» کہ اے اللہ! موت کی سختی میں یا سکرات الموت میری مدد فرما۔

شرح الحديث :

عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول کو موت کے وقت دیکھا آپ کے پاس پیالہ تھا جس میں پانی تھا۔ آپ اس میں اپنا ہاتھ ڈالتے کر اپنے چہرے پر پھیرتے اور فرماتے "اللهم أعني على غمرات الموت" یا فرماتے "على سكرات الموت"، اے اللہ! موت کی سختی میں یا سکرات الموت میں میری مدد فرما۔ یعنی میری مدد فرما تاکہ میں برداشت کرسکوں، صبر کر سکوں، میں سیر ہوں اور میری عقل میں کجی نہ آئے کہ جو میں کہوں سوچ سمجھ کر کہوں اور میرا خاتمہ لا إله إلا الله وأن محمداً رسول الله پر ہو، اس لیے کہ وہ بہت عظیم مقام ہے، سختی اور شدت والی جگہ ہے۔ اگر اللہ آپ کی مدد نہ کرے اور آپ کو صبر کی توفیق نہ ملے آپ بہت بڑے خطرے میں ہیں۔ اسی وجہ سے اللہ کے رسول فرما رہے "اللهم أعني على غمرات الموت"، دوسری روایت میں ہے "لا إله إلا الله إن للموت سكرات"، رواہ البخاری۔ آپ نے سچ فرمایا، اس کی تصدیق اللہ تعالیٰ کے اس قول سے بھی ہوتی ہے "وجاءت سكرةُ الموتِ بالحقِّ" (ق: 19). کہ ’’اور موت کی بے ہوشی حق لے کر آ پہنچی‘‘۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية