البحث

عبارات مقترحة:

الفتاح

كلمة (الفتّاح) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعّال) من الفعل...

الباسط

كلمة (الباسط) في اللغة اسم فاعل من البسط، وهو النشر والمدّ، وهو...

العلي

كلمة العليّ في اللغة هي صفة مشبهة من العلوّ، والصفة المشبهة تدل...

عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: بنی آدم کے دل رحمن کی دو انگلیوں کے درمیان ایسے ہیں جیسے وہ سب ایک ہی دل ہو اور وہ جیسے چاہتا ہے ان کو پلٹتا رہتا ہے۔ پھر آپ نے یہ دعا فرمائی ’’ اللهم مُصَرِّفَ القلوبِ صَرِّفْ قلوبَنا على طاعتك‘‘ ترجمہ: اے اللہ! اے دلوں کو پھیرنے والے! ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت کی طرف پھیرے رکھے۔

شرح الحديث :

نبی بتا رہے ہیں کہ اللہ تعالی اپنے بندوں اور دیگر مخلوقات کے دلوں میں جس طرح چاہتا ہے تصرف کرتا ہے۔ اس کی راہ میں اللہ کے سامنے کوئی شے بھی رکاوٹ نہیں بنتی اور نہ ہی جس کام کے کرنے کا وہ ارادہ رکھتا ہے وہ اس کی دسترس سے باہر ہوتا ہے۔چنانچہ بندوں کے دل سارے کے سارے اللہ تعالی کی انگلیوں کے مابین ہیں۔ وہ بندے کے نوشتہ تقدیر کے مطابق اس سے جو چاہ رہا ہوتا ہے اس کی طرف اسے پھیر دیتا ہے۔ پھر نبی نے یہ دعا مانگی «اللهم مُصَرِّفَ القلوبِ صَرِّفْ قلوبَنا على طاعتك»۔ ترجمہ: اے اللہ! اے دلوں کو پھیرنے والے! ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت کی طرف پھیرے رکھ۔ یعنی اے وہ ذات جو دلوں کو پھیرتی ہے اور انہیں جس طرف کرنا چاہتی ہے کر دیتی ہے! ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت میں لگا دے اور انہیں اس اطاعت پر ثابت قدم رکھ ۔ انگلیوں کی قوت، قدرت یا کسی اور معنی کے ساتھ تاویل کرنا جائز نہیں ہے بلکہ بغیر کسی تحریف و تعطیل اور بنا کسی تکییف و تمثیل کے اُس کا اللہ تعالی کی صفت کے طور پر اثبات کرنا واجب ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية