العلي
كلمة العليّ في اللغة هي صفة مشبهة من العلوّ، والصفة المشبهة تدل...
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پو چھا: مرد کے لیے اس کی حائضہ بیوی (کے جسم) کا کون سا حصہ حلال ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تہبند کے اوپر کا حصہ، لیکن اس سے بھی بچنا افضل ہے۔
نبی ﷺ اس حدیث میں حیض کے دوران بیوی سے جو استمتاع جائز ہے اسے بیان کر رہے ہیں، جو کہ جسم کا اوپری نصف حصہ ہے تاہم آپ ﷺ نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کا چھوڑ دینا اَولیٰ ہے تاکہ انسان اس چیز کی طرف نہ بڑھے جو کہ محذور ہے یعنی حائضہ سے ہمبستری۔ تعفف سے یہی مراد ہے اوپری حصہ کے جائز ہونے کے باوجود اس سے اجتناب اور پرہیز کیا جائے۔ عن ذلک“ یعنی تہبند کے اوپری حصہ كے استمتاع سے باز رہنا۔ ”أفضل“ اس لیے کہا کہ جو منڈیر کے اطراف گھومے گا قریب ہے کہ وہ اس میں جا گرے گا، پھر ہوسکتا ہے کہ شہوت کا غلبہ اسے حرام کام میں ملوث کردے، چنانچہ احتیاطاً اس سے بھی باز رہنے کے لیے کہا گیا۔ حدیث اس بات پر دلیل ہے کہ ناف اور گھٹنوں کے درمیان مباشرت کرنا حرام ہے تاہم یہ حدیث ضعیف ہے اس کے خلاف انس رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ ”صحبت (جماع) کے علاوہ سب کچھ کر سکتے ہو“ جو کہ اس حدیث سے زیادہ صحیح اور راجح ہے۔