البحث

عبارات مقترحة:

المهيمن

كلمة (المهيمن) في اللغة اسم فاعل، واختلف في الفعل الذي اشتقَّ...

القابض

كلمة (القابض) في اللغة اسم فاعل من القَبْض، وهو أخذ الشيء، وهو ضد...

ام عمارہ انصاریہ رضی اللہ عنہا روایت کرتے ہوئے بیان کرتی ہیں کہ نبی ان کے یہاں تشریف لے گئے تو انہوں نے آپ کے سامنے کھانا پیش کیا۔ آپ نے ام عمارہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا کہ تم بھی کھاؤ۔ انہوں نے عرض کیا کہ میں روزہ سے ہوں۔ اس پر آپ نے فرمایا کہ جب کسی روزے دار کے سامنے کھانا کھایا جاتا ہے تو جب تک کھانے والے کھانے سے فارغ نہیں ہو جاتے فرشتے اس کے لیے رحمت کی دعا کرتے رہتے ہیں۔ یا پھر شاید آپ نے فرمایا: یہاں تک کہ وہ سیرنہ ہوجائیں۔

شرح الحديث :

ام عمارہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی ان کے پاس تشریف لائے۔ انہوں نے آپ کے سامنے کھانا پیش کیا۔ آپ نے ان سے فرمایا کہ تم بھی کھاؤ۔ انہوں نے جواب دیا کہ میں روزے سے ہوں۔ اس پر آپ نے روزے کو مکمل کرنے کی ترغیب دینے کے لیے فرمایا: "جب روزے دار کےسامنے کھایا جاتا ہے۔" اور اس کا دل کھانے کی شے کی طرف مائل ہوجاتا ہے اور اس کا روزہ اس کے لیے سخت ہوجاتا ہے تو "صلت عليه الملائكة" کھانے کی وجہ سے اسے جس مشقت کا سامنا ہوتا ہے اس کے بدلے میں فرشتے اس کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ "حتى يفرغوا"۔ یہاں تک کہ کھانا کھانے والے کھانے سے فارغ ہو جائیں۔ کھانے کا سامنے ہونا کھانے کی رغبت کو انگیخت دیتا ہے۔ جب روزے دار اپنی شہوت کو دبا لیتا ہے اور اپنے رب کے حکم کی اطاعت میں اپنے نفس کو روک لیتا ہے اور اس چیز کی حفاظت کرتا ہے جو اسے اس کے رب کے قریب کرتی ہے اور اس کی رضا کا باعث ہوتی ہے تو فرشتے حیران ہوتے ہیں کہ کیسے اس نے اپنے رب کی اطاعت میں اپنے نفس کو رام کر لیا۔ چنانچہ وہ اس کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔ حدیث فرض اور نفل دونوں اقسام کے روزں کو شامل ہے۔ تاہم اس حدیث کو بطور دلیل پیش نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ یہ ضعیف ہے۔ دیکھیے: مرقاة المفاتيح (4/578)، فيض القدير (2/359)، بهجة الناظرين (2/392).


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية