البحث

عبارات مقترحة:

المهيمن

كلمة (المهيمن) في اللغة اسم فاعل، واختلف في الفعل الذي اشتقَّ...

المولى

كلمة (المولى) في اللغة اسم مكان على وزن (مَفْعَل) أي محل الولاية...

المتعالي

كلمة المتعالي في اللغة اسم فاعل من الفعل (تعالى)، واسم الله...

قاضی کے مددگار
(أَعْوانُ القاضِي)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

وہ لوگ جن کا تقرر حاکمِ وقت قاضی کو اس کے امور کی انجام دہی میں مدد بہم پہنچانے کے لیے کرتا ہے۔

الشرح المختصر

قاضی کو اپنے عدالتی امور میں ایسے لوگوں کی ضرورت درپیش ہوتی ہے، جو اس کی مدد کریں، خواہ اس کا تعلق اس واجب النفاذ حکم کے موضوع سے ہو یا اس کی تنفیذ میں معاون دوسرے اعمال سے۔ قاضی کے اعوان ومددگار حسبِ ذیل ہوتے ہیں: 1-ماہرین: یہ وہ تجربہ کار لوگ ہیں، جو قاضی کی ایسے مسائل (کیسز) میں مدد کرتے ہیں، جن کی خصوصی چھان بین کی ضرورت ہوتی ہے اور اس میں قاضی کی مہارت نہیں ہوتی۔ جیسے طبیبِ جنائی (فارنسک ڈاکٹر) وغیرہ۔ 2- مشاورین: ان سے مراد وہ علما ہیں، جن کی طرف قاضی بسا اوقات رجوع کرتا ہے اور ناگہانی صورتِ حال میں فیصلے کے لیے ان سے مشورے کرتا ہے۔ 3- سکریٹریز: یہ قاضی کے حاشیہ بردار، اس کے رازدار اور اس کے کاغذات (دستاویزوں اور فائلوں) کی تفصیلات پر نظر رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں۔ 4- منشی : یہ وہ لوگ ہوتے ہیں، جو بیٹھک کی کار گزاریوں کو قلم بند اور عدالت میں طے پانے والے امور کی ڈرافٹنگ کرتے ہیں، انھیں میں کاتب عدل (نوٹری) بھی شامل ہے۔ 5-پیش کار: یہ وہ لوگ ہوتے ہیں، جو فریقین کو حاضر اور پیش کرتے ہیں اور قاضی کی نیابت کرتے ہوئے پنالٹیزلگاتے ہیں، اور جرمانہ وغیرہ وصول کرتے ہیں۔ 6- مترجمین: جو اس چیز کا ترجمہ وتشریح کرتے ہیں، جو قاضی کی زبان میں نہیں ہوتی۔ 7-پولیس: جو قاضی کی سیکورٹی، اس کے ساتھ رہنے اور عدالتی کونسل کی حفاظت پر مامور ہوتے ہیں۔ 8- دفاعی وکلاء: یہ وہ لوگ ہیں جنھیں قاضی فریقِ مخالف کی طرف سے دفاع کرنے پر مامور کرتا ہے۔ 9- دربان اور حاجب: جو مقدمہ کے فریقوں اور گواہوں وغیرہ کو مجلس عدالت میں داخل کرتے ہیں اور ان لوگوں کو اندر جانے سے روکتے ہیں، جنھیں قاضی منع کرتا ہے۔ قاضی کے معاونین کا عدالتی کارروائی میں ایک بڑا کردار ہوتا ہے۔ اس لیے کہ مجلسِ قضا ایک پُروقار مجلس ہوتی ہے، اگر اس میں اس طرح کے اعوان ومددگار نہ ہوں، تو لوگ قاضی کو کچھ سمجھیں گے ہی نہیں اور اس کا وقار جاتا رہے گا، نیز اس لیے بھی کہ قضا کا بار بہت گراں اور اس کی ذمے داریاں بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ بالخصوص کیسز میں اضافہ اور تنوع کے سبب عدالت کے بوجھ میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ بنابریں ضروری ہے کہ یہ سارے اعوان دین دار، امانت دار، پاک باز اور سچے ہوں۔