بیوی کا اپنے شوہر کے انتقال پر سوگ منانا (الإحْدادُ)

بیوی کا اپنے شوہر کے انتقال پر سوگ منانا (الإحْدادُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی عورت کا اپنے خاوند کی وفات کے بعد ایک خاص مدّت تک زیب و زینت اختیار کرنے اور دوبارہ شادی کرنے کے اس کے میلان کو ظاہر کرنے والے امور سے بچنا، شریعت میں اِحْداد کہلاتا ہے۔

الشرح المختصر :


’اِحْداد‘ (سوگ) سے مراد عورت کا اس کے خاوند کی وفات پر دوران عدت زیب وزینت اور ایسی چیزوں کو ترک کرنا ہے جو اس کے حسن میں اضافے اور جاذبیّتِ نظر کا باعث بنیں اور دوبارہ شادی کرنے کے میلان کو ظاہر کریں جیسے دیدہ زیب لباس، خوشبو، زیور، سرمہ، مہندی اوردیگر ایسی اشیاء جو زیب و زینت کے لیے استعمال کی جاتی ہیں اور جو مَردوں کی شہوت بھڑکانے کا باعث ہوں۔ ’اِحْداد‘ کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ عورت کا اپنے آپ کو اسی گھر میں روکے رکھنا جہاں پر اسے اپنے خاوند کی وفات کی خبر ملی تھی اور اس کے علاوہ کسی جگہ رات نہ گزارنا۔ شریعت نے عورت کے لیے اپنے شوہر کی موت پر سوگ منانے کی مدت چاہ ماہ دس دن متعین کی ہے۔ جہاں تک خاوند کے علاوہ کسی دوسرے قریبی رشتہ دار کی موت پر سوگ کا تعلق ہے تو اس کے لیے صرف تین دن تک سوگ منانا جائز ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


لفظِ ’احداد‘ باز رہنے اور چھوڑنے کو کہتے ہیں۔ یہ ’أحَدّ‘ کا مصدر ہے۔ جب عورت اپنے خاوند کی موت کے بعد زیب وزینت وغیرہ جس سے آرائش کی جاتی ہے، اسے چھوڑدے تو کہا جاتا ہے: ”أحَدَّتِ المرأۃُ علی زوجِھا، تُحِدُّ، اِحدادًا“ کہ اس نے اپنے خاوند پر سوگ منایا۔ اصل میں یہ ’حَد‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے باز رہنا، کنارہ کشی اختیار کرنا اور دو چیزوں کے مابین حائل ہونا۔