توَرُّکْ (سرین پر بیٹھنا)۔ (التَّوَرُّكُ)

توَرُّکْ (سرین پر بیٹھنا)۔ (التَّوَرُّكُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


بائیں پاؤں کو داہنی طرف سے یا دونوں کو ایک ساتھ نکالتے ہوئے دونوں کولہوں یا اُن میں سے کسی ایک کو زمین سے مِلانا۔

الشرح المختصر :


’تورُّک‘:یہ نماز میں مسنون طریقے سے بیٹھنے کی شکلوں میں سے ایک شکل ہے۔ اس کے دو طریقے ہیں: پہلا طریقہ: یہ ہے کہ نمازی اپنے دائیں پاؤں کو کھڑا کرکے اُس پر اپنی دائیں سرین کو رکھ دے اورپاؤں کی انگلیوں کے اندرونی حصے کو قبلہ رو کرتے ہوئے زمین پررکھ دے اور اپنی مقعد کو زمین پر چمٹا کر بائیں پاؤں کو موڑ کر دائیں سرین کی طرف سے باہر نکال دے بایں طور کہ اس کی بائیں سرین زمین کے ساتھ لگی ہو اور اپنے بائیں پیر کو دائیں دائیں پاؤں کے نیچے یا اُس کے اُوپر سے نکال لے۔ دوسرا طریقہ: یہ ہے کہ نمازی دائیں پاؤں کو کھڑا کیے بغیر دونوں پیروں کو دائیں جانب سے نکال کر دونوں کولہوں یا پوری سُرین کو زمین پر رکھ کر بیٹھ جائے۔ وَرِك: یہ ایک بڑی، چوڑی اور چپٹی ہڈی ہوتی ہے جس کی کوئی مخصوص شکل نہیں ہوتی۔ بعض جگہوں سے یہ موٹی ہوتی ہے اور بعض جگہوں سے پتلی۔ یہ انسان کے پیڑو کے سامنے اور اطراف کے حصے کو تشکیل دیتی ہے۔ انسان میں دو ورک (سرینیں) ہوتی ہیں جو ران سے اوپر ہوتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


’تَوَرُّک‘: وَرِکْ (سُرین) کے سہارے پر بیٹھنا۔’وَرِکْ‘ ران کے بالائی حصے کو کہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے ’’قَعَدَ مُتَوَرِّكًا‘‘ کہ وہ اپنے ایک سرین پر ٹیک لگا کر بیٹھا ہے، کبھی تورک کا اطلاق لیٹنے پر بھی ہوتا ہے۔ (اس لیے کہ لیٹنے والا سرین کو زمین پر رکھ کر لیٹتا ہے۔)