الحي
كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...
انسان کا دوسرے کے ساتھ قول یا عمل یا اعتقاد میں ظاہری اور باطنی طور پر اچھا برتاؤ کرنا۔
’احسان‘ سے مراد وہ سب کچھ کرنا ہے جو اچھا ہو، چاہے وہ قولی ہو یا عملی ہو یا اس کا تعلق ارادے سے ہو۔ ’احسان‘ کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: عبادت میں احسان: اس سے مراد بندے کا خفیہ اور علانیہ طور پر اتقان و اخلاص کے ساتھ مکمل طور پر اپنے رب کی عبادت کرنا ہے بایں طور کہ واجبات و مستحبات کو سرانجام دے اور حرام اور مکروہ باتوں کو چھوڑ دے۔ احسان کے دو مراتب ہیں: 1۔ مقامِ مشاہدہ: اس سے مراد اللہ کی اس طرح عبادت کرنا ہے کہ گویا آپ اسے دیکھ رہے ہیں اس حال میں کہ اس کے قرب اور عظمت کا استحضار ہو اور یہ کہ آپ اس کے سامنے ہیں۔ یہ رغبت و طمع کی عبادت ہے۔ 2۔ مقامِ مراقبت: اس سے مراد یہ خیال کرتے ہوئے اللہ کی عبات کرنا ہے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے اور اس کے ظاہرو باطن سے باخبر ہے۔ یہ عبادت ڈر اور خوف کی عبادت ہے۔ دوسری قسم: مخلوق کے ساتھ احسان کرنا :جیسے والدین، پڑوسی، بیوی اور جانوروں وغیرہ کے ساتھ احسان۔ اس کا معنی یہ ہے کہ: وہ ان کے حقوق پورے کرے اور ان سے بدسلوکی نہ کرے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: واجب احسان اور مستحب احسان۔
الاحسان: ’وہ کام کرنا جو اچھا ہو‘۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”أَحْسَنَ فُلانٌ، يُحْسِنُ، إِحْساناً“ یعنی فلاں نے اچھا کام کیا۔ ’حَسن‘ کا معنی ہے: ’اچھا‘۔ اس کی ضد ’قبیح‘ اور ’سیئ‘ آتی ہے۔ ’احسان‘ کے یہ معانی بھی آتے ہیں: ’پختہ کرنا‘، ’اچھے انداز میں کرنا‘۔ ’احسان‘ کی ضد ’إِسَاءَة‘ (برا کرنا) ہے۔