پرورش، بچوں کی نگہداشت، دایہ گری۔ (الْحَضَانَةُ)

پرورش، بچوں کی نگہداشت، دایہ گری۔ (الْحَضَانَةُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


بچے کی حفاظت اور تربیت کرنا اور جن چیزوں سے اس کا فائدہ ہو انہیں بروئے کار لانا۔ (2)

الشرح المختصر :


’حضانہ‘ایک شرعی ولایت ہے جس کا تقاضا یہ ہے کہ بچے کی حفاظت ونگہداشت کی جائے ۔ ہر اس شے سے اسے بچایاجائے جو اس کے لیےتکلیف دہ ہو اور اس کے تمام مصالح کو پورا کیا جائےجن میں کھانا پینا، کپڑے ، رہائش اور تعلیم دینا وغیرہ شامل ہے ۔ بچے کی’حضانت‘کا حق ماں اور باپ دونوں کو ہوتا ہے جب کہ ان کے مابین نکاح کا رشتہ قائم رہے۔ اگر دونوں میں علیحدگی ہوگئی ہو تو پھر ماں کو ’حضانت‘ کا زیادہ حق ہے ۔ ماں کے بعد اس کی ماں (نانی) کا حق ہوگا۔ اس کے بعد باپ کا حق اور پھر اس کی ماں(دادی) کا حق ہوتا ہے، اس کے بعد دادا کا حق ہوتا ہے۔ اس کے بعد اس(دادا) کی ماں کا اور اس کے بعد بہنیں آئیں گی، پھر خالائیںاور ان کے بعد پھوپھیوں کا حق ہوگا۔ ’حَاضن‘ کے لیے کچھ شرائط ہیں جو کہ یہ ہیں:1۔اسلام: لہذا کافر کو حضانت نہیں ملے گی۔ 2۔بلوغت اور عقل: پاگل اور بچے کوحضانت حاصل نہیں ہوگی۔ 3۔ امانت و عدالت: فاسق کو حضانت کا حق نہیں ہوگا۔ 4۔ حضانت کی قدرت ہو: چنانچہ بوڑھے اور مریض کو حضانت نہیں مل سکتی۔ 4۔ متعدی اورخطرناک امراض سے محفوظ ہونا۔

التعريف اللغوي المختصر :


’کسی شے کی حفاظت کرنا اور اسے بچانا‘۔ ’حضانہ‘کا حقیقی معنی ہے’کسی شے کو حِضن (حفاظت)میں لانا‘۔ ’حضن‘ بغل کے نچلے حصے کو کہا جاتا ہے ۔ ’الحاضنہ‘کا معنی ہے’حفاظت کرنے والی‘۔