دِیاثہ، دیّوث ہونا، قرم ساقی کرنا۔ (الدِّيَاثَةُ)

دِیاثہ، دیّوث ہونا، قرم ساقی کرنا۔ (الدِّيَاثَةُ)


الفقه الثقافة والدعوة أصول الفقه التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


اپنے محرم رشتوں اور اہل و عیال کے حوالے سے بے حمیّت و بے غیرت ہونا۔

الشرح المختصر :


’دیّوثیت‘ مردوں میں پائی جانے والی بدترین صفات میں سے ایک ہے اور اس سے مراد اپنی ماں، بیٹی، اور بیوی وغیرہ کی عزت کے حوالے سے بے حمیّت و بے غیرت ہونا ہے۔ ’دیّوث‘ اپنے اہل وعیال کی فحاشی اور بدکاری پر راضی اور مطمئن رہتا ہے باوجود یہ کہ اسے ان چیزوں کا علم بھی ہو۔ (اللہ کی پناہ!)۔

التعريف اللغوي المختصر :


الدِّياثَةُ: زبان کا ٹیڑھا ہونا۔ ’دیّوثیت‘ دراصل قابو پانہ ہے۔ کہا جاتا ہے ’دیَّث البعیرَ‘ اس نے اونٹ کو قابو میں کیا یعنی زیر کردیا۔ اسی طرح کہتے ہیں ”طَرِيقٌ مُدَيَّثٌ“ یعنی چالو راستے، ’دیوث‘ وہ شخص ہوتا ہے جو اپنے اہل کے حوالے سے با غیرت ہو۔