غلطی، خلافِ واقع (الْغَلَط)

غلطی، خلافِ واقع (الْغَلَط)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


جو بلا قصد درستی کے برخلاف ہو۔

الشرح المختصر :


’غلطی‘ کا مفہوم ہے: کسی چیز کو حقیقتِ حال کے خلاف تصور کرنا، یا وہ ایک وہم ہے جو ذہن میں پیدا ہوتاہے جس کی وجہ سے انسان کسی شے کو ویسا سمجھتا ہے جیسی وہ درحقیقت ہوتی نہیں ہے یعنی واقع حال کے خلاف، اور بعض اوقات غلطی کسی ایسی شے میں ہوتی ہے جو صحیح نہیں ہوتی لیکن انسان اسے صحیح سمجھتا ہے، یا پھر کسی ایسی شے میں غلطی ہوجاتی ہے جو درحقیقت صحیح ہوتی ہے لیکن انسان اسے صحیح نہیں سمجھتا۔ مثلاً کوئی شخص ایک انگوٹھی خریدتا ہے اور سمجھتا ہے کہ وہ چاندی کی ہے لیکن بعدازاں اس پر یہ عیاں ہوتا ہے کہ وہ تو کسی اور دھات سے بنی ہوئی ہے۔ جس تصور کرنے میں غلطی ہوتی ہے اسی طرح کبھی غلطی قول وفعل میں بھی ہوتی ہے،اسی طرح غلطی کبھی کسی معین شے میں ہوتی ہے، خواہ وہ کوئی شخص ہو، یا سامانِ تجارت، یا اس کے اور ہو۔

التعريف اللغوي المختصر :


الغَلَطُ: یعنی خطا، درستی کو نہ پانا۔ کہا جاتاہے:”غَلِطَ في الـحِسَابِ يَغْلَطُ غَلَطَاً“ یعنی اس نے حساب میں غلطی کی اور درستی کو نہیں پایا۔