قرض مانگنا (الاِسْتِدَانَةُ)

قرض مانگنا (الاِسْتِدَانَةُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


اس شرط پر کسی سے مال لینا کہ مستقبل میں اتنا ہی واپس کیا جائے گا۔

الشرح المختصر :


’استدانہ‘ سے مراد کسی شخص کا دوسرے سے اس شرط پر مال طلب کرنا ہے کہ وہ مستقبل میں اتنا ہی واپس ادا کرے گا۔ چاہے وه مال خريد وفروخت کا بدل ہو، کرایہ، قرض یا ضمانت کی صورت میں ہو۔ قرض یا تو حقوق اللہ کی ادائیگی کے لیے ہو گا، جیسے حج اور زکوۃ وغیرہ، یا حقوق العباد کے لیے ہوگا جیسے بیوی بچوں کی کفالت کے لیے ، یا قرض وغیرہ کی ادائیگی کے لیے ، یا اپنی ذات کے حق کے لیے جیسے اضطرار کی حالت میں زندہ رہنے کے لیے۔

التعريف اللغوي المختصر :


’اِسْتِدانہ‘ سے مراد قرض طلب کرنا اور اُدھار مانگنا ہے۔ کہاجاتا ہے ’اِسْتدانَ، یَسْتَدِینُ، اِسْتِدانَۃً‘ کہ اس نے کسی دوسرے سے قرض مانگا۔ قرض اس رقم کو کہتے ہیں جو مال میں سے ایسے شخص کو دی جاتی ہے جو اس سے نفع کما کر اس کا بدل واپس کرتا ہے۔