الفتاح
كلمة (الفتّاح) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعّال) من الفعل...
وہ عورت جسے اس کے شوہر نے طلاقِ بائن دے دی ہو جس میں رجوع ممکن نہیں۔
’مبتوتہ‘ اس عورت کو کہا جاتا ہے جسے اس کے شوہر نے قطعیت کے ساتھ طلاق دے دی ہو بایں طور کہ اس نے اسے تین دفعہ طلاق دے دی ہو، چاہے یہ طلاق بدل (عوض) کے ساتھ ہو یعنی خلع یا پھر بغیر بدل کے۔ اس طلاق کو 'البَائِنُ بَيْنونَةً كُبْرَى' یعنی بینونہ کبریٰ والی طلاق بائن بھی کہا جاتا ہے۔ لھٰذا ایسی صورت میں اس مرد کے لیے جائز نہیں کہ وہ اس کے ساتھ دوبارہ عقدِ نکاح کرے، ماسوا اس کے کہ وہ عورت کسی اور شوہر سے شادی کرلے اور وہ اس کے ساتھ ہم بستری بھی کرلے اور پھر اس (دوسرے شوہر) سے اس کی عدت بھی پوری ہوجائے بایں طور کہ وہ اپنے اختیار سے اسے طلاق دے دے یا فوت ہوجائے۔ اس کے بعد وہ عورت نئے نکاح کے ساتھ اپنے پہلے والے شوہر کے پاس لوٹ سکتی ہے۔
مبتوتہ: یعنی کاٹی ہوئی۔ یہ 'بَتّ' سے ماخوذ ہے اس کا اصل معنی ہے ’کاٹنا‘۔ اسی سے کہا جاتا ہے : ”بَتَّ الحَبْلَ، يَبُتُّهُ، بَتّاً“ کہ اس نے رسی کو کاٹ دیا۔ یہ 'کسی معاملے کو کر گزرنے اور اس میں رجوع نہ کرنے' کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے: ”أَبَتَّ فُلانٌ طَلاقَ فُلانَةٍ“ کہ فلاں مرد نے فلاں عورت کو ایسی طلاق دے دی جس میں رجوع ممکن نہیں۔