الرقيب
كلمة (الرقيب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل) أي:...
دوسروں کو ان کے علم اور رضامندی کے بغیر چوری چھپے دیکھنا یا سننا۔
دوسروں کی باتوں کو چوری چھپے سننا یا نظریں چرا کر دیکھنے کا شمار برے اخلاق میں ہوتا ہے کیونکہ یہ جاسوسی کرنے کے قبیل سے ہیں۔ اس میں درج ذیل باتیں شامل ہیں: 1. لوگوں کی باتوں کو ان کے علم اور رضامندی کے بغیر کان لگا کرسننا۔ 2. دوسروں کو ان کی اجازت یا علم کے بغیر خفیہ طور پر دیکھنا۔ آنکھ اور کان کو حق داروں پر زیادتی کرنے سے روک لینا اور انہیں اللہ کی نافرمانی سے محفوظ رکھنا امانت میں داخل ہے۔ لھٰذا چوری چھپے سننا اور نظریں چرا کر حرام شے کی طرف دیکھنا خیانت ہے۔
المُسارَقَةُ: ’کسی شے کی طرف چپکے چپکے دیکھنا‘۔ کہا جاتا ہے: ”سارَقَ، يُسارِقُ، مُسارَقَةً“ یعنی جب کسی شے کی طرف چوری چھپے دیکھا جائے۔ ’مسارقہ‘ کا لفظ درحقیقت ’سرقہ‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے:’کسی شے کو خفیہ طور پر لے لینا‘۔ اور اس کا اطلاق چوری چھپے کسی بات کو سننے پر بھی ہوتا ہے۔