البحث

عبارات مقترحة:

المهيمن

كلمة (المهيمن) في اللغة اسم فاعل، واختلف في الفعل الذي اشتقَّ...

الحكم

كلمة (الحَكَم) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعَل) كـ (بَطَل) وهي من...

الحافظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...

سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ: ’’بے شک اللہ تعالی اس بندے سے محبت رکھتا ہے جو متقی (پرہیزگار)، مخلوق سے بے نیاز اور پوشیدہ حال ہو۔‘‘

شرح الحديث :

نبى كريم نے اس آدمی کی صفت بیان کی ہے جسے اللہ تعالی محبوب رکھتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ متقی، بے نیاز اور پوشیدہ حال بندے سے محبت رکھتا ہے۔‘‘ متقی: وہ شخص ہے جو اللہ تعالی سے ڈرتا ہے چنانچہ اس کے احکامات کو بجا لاتا ہے اور اس کی ممانعتوں سے پرہیز کرتاہے، فرائض کی ادائيگی کرتا ہے اور حرام امور سے گریز کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ غنی و بے نیاز ہے۔ وہ اپنے دل کے ساتھ لوگوں سے بے نیاز ہوتا ہے، اور اللہ عزوجل کی ذات کے ساتھ اس کے ماسوا سے بے نیاز ہوتا ہے۔ نہ تو وہ لوگوں سے کچھ مانگتا ہے اور نہ لوگوں کے سامنے لجاجت کرتا ہے۔ بلکہ وہ لوگوں سے بے نیاز ہوتا ہے، اس کا رب اس کے لئے کافی ہوتا ہے, وه اس کے علاوہ کسی اور کی طرف متوجہ نہيں ہوتا ہے۔ نیز وہ پوشیدہ و گمنام ہوتا ہے، اپنے آپ کو ظاہر نہیں کرتا ہے اور نہ ہی اسے اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ لوگوں کے سامنے وہ ظاہر ہو یا پھر انگليوں سے اس کی طرف اشارہ کیا جائے یا لوگ اس کے بارے باتیں کریں۔ ایسا شخص آپ کو صرف اپنے گھر سے مسجد کی طرف اور مسجد سے گھر کی طرف یا پھراپنے گھر سے اپنے عزیز و اقارب اور بھائیوں کی طرف جاتا ہوا ملے گا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية