البحث

عبارات مقترحة:

الخالق

كلمة (خالق) في اللغة هي اسمُ فاعلٍ من (الخَلْقِ)، وهو يَرجِع إلى...

المبين

كلمة (المُبِين) في اللغة اسمُ فاعل من الفعل (أبان)، ومعناه:...

القهار

كلمة (القهّار) في اللغة صيغة مبالغة من القهر، ومعناه الإجبار،...

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی نے فرمایا: ’’جو شخص پابندی اور کثرت کے ساتھ استغفار کرتا ہے اس کے لیے اللہ ہر تنگی سے نکلنے کا راستہ پیدا فرما دیتاے ہے، اس کے ہر رنج و غم کو دور کر دیتا ہے اور اسے وہاں سے رزق دیتاہے جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوتا۔‘‘

شرح الحديث :

نبی اس حدیث میں ہمیں استغفار پر مداومت کی فضیلت بیان کر رہے ہیں کہ جو شخص ہمیشہ استغفار کرتا رہتا ہے اللہ تعالی اس کے لئے ہر مشکل کو آسان کر دیتا ہے اور اس کے رنج و غم کو دور فرما دیتا ہے اور اسے وہاں سے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے رزق آنے کا گمان بھی نہیں ہوتا۔ یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن اس معنیٰ کے حامل کئی دلائل ہیں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: (فقلت استغفروا ربكم إنه كان غفارا يرسل السماء عليكم مدرارا ويمددكم بأنهار وبنين ويجعل لكم جنات ويجعل لكم أنهارا)۔ ’’میں نے کہا اپنے رب سے معافی مانگو، بے شک وہ بڑا معاف کرنے والا ہے۔ وہ تم پر آسمان سے خوب بارشیں برسائے گا۔ تمہیں مال اور اولاد سے نوازے گا، تمہارے لیے باغ پیدا کرے گا اور تمہارے لیے نہریں جاری کر دے گا۔‘‘ (نوح: 10-12)


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية