الأخلاق الذميمة
واثلہ بن اسقع - رضی اللہ عنہ - سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اپنے بھائی کی مصیبت پر خوشی کا اظہار نہ کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ اس پر رحم کر دے اور تمہیں اس میں مبتلا کردے۔"  
عن واثلة بن الأسْقَع -رضي الله عنه- قال: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: «لا تُظهر الشَّمَاتَة لأخيك فَيَرْحَمَه الله ويَبْتَلِيك».

شرح الحديث :


جب کوئی ایسا مسلمان جس کے اور آپ کے مابین دشمنی ہو کسی دینی، دنیاوی یا مالی مصیبت میں گرفتار ہوجائے تو اسے اس کی مصبیت پر عار نہ دلائیں، نہ اس پر خوش ہوں اور نہ ہی خوش ہو کر اور اس کی تنقیص کی خاطر لوگوں کے مابین اسے ظاہر کریں اس لیے کہ مومن کا وطیرہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے بھائی کے درد کو اپنا درد سمجھتا ہے اور اس کی خوشی میں اسے خوشی ہوتی ہے نہ کہ اس کے برعکس۔ کیوں کہ ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالی اس شخص کو تو اس مصیبت سے نجات دے دے جس میں وہ مبتلا تھا اور بدلے میں اسے اسی مصبیت میں گرفتار کردے۔ حدیث اگرچہ ضعیف ہے تاہم اس کا معنی صحیح ہے جس پر قرآن و سنت کی کئی عمومی نصوص دلالت کرتی ہیں۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية