البحث

عبارات مقترحة:

الخلاق

كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...

الأول

(الأوَّل) كلمةٌ تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...

المصور

كلمة (المصور) في اللغة اسم فاعل من الفعل صوَّر ومضارعه يُصَوِّر،...

عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی نے فرمایا : ’’اس شخص کی نماز نہیں جس نے سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی۔‘‘

شرح الحديث :

سورۃ فاتحہ قرآن کی ماں (اصل) اور اس کی روح ہے۔ اس لئے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی تعریف کےجملہ اقسام اور صفاتِ عالیہ پر مشتمل ہے، اور اس میں بادشاہت، غلبہ، بعث بعد الموت (آخرت)، جزا وسزا اور عبادت و قصد کے اثبات کا بیان ہے اور یہی توحید اور تکالیفِ شرعیہ کی قسمیں ہیں۔ اسی لئے ہر رکعت میں اس کا پڑھنا فرض ہے اور نماز کی صحت اس کے پڑھنے پر موقوف ہے، اور اس کےنہ پڑھنے پر شرعی نماز کی حقیقت کی نفی کی گئی ہے اور شرعی نماز کی حقیقت کی نفی کی تاکید اس حدیث سے ہوتی ہے جس کی تخریج ابن خزیمہ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے مرفوعاً کی ہے، جس کے الفاظ یہ ہیں: "وہ نماز کافی نہیں جس میں ام القرآن یعنی سورۃ الفاتحہ کو نہ پڑھا جائے۔‘‘ اور اس سے اس مقتدی کو مستثنی قرار دیا جائے گا جس نے امام کو رکوع کی حالت میں پایا ہو ایسی صورت میں مقتدی تکبیر تحریمہ کہے گا پھر رکوع میں چلا جائے گا، اور اس رکعت میں اس سے فاتحہ ساقط ہو جائے گا۔ اس کی دلیل ایک دوسری حدیث ہے، اور اس لئے بھی کہ اسے قراءت کی جگہ یعنی قیام نہیں ملا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية