البحث

عبارات مقترحة:

العفو

كلمة (عفو) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعول) وتعني الاتصاف بصفة...

الآخر

(الآخِر) كلمة تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...

الحي

كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...

حضرت عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا: جو امام کے پیچھے ہو اس پر سجدہ سہو نہیں ہے۔ اگر امام سے غلطی ہو جائے تو امام اور متقدی دونوں پر سجدۂ سہو ہے اور جو امام کے پیچھے ہو اور کچھ بھول جائے تو اس پر سجدہ سہو نہیں اس کے لیے امام کافی ہے۔‘‘

شرح الحديث :

اس حدیث میں یہ بیان کیا جا رہا ہے کہ اگر مقتدی بھول جائے تو اس پر سجدۂ سہو نہیں ہے برخلاف امام کے، اگر وہ بھول جائے تو اس پر اور اس کے مقتدی پر سجدہ سہو ہے۔ یہ حدیث موضوع ہے یعنی اس کی نسبت رسول اللہ کی طرف کرنا درست نہیں۔ جب کہ یہ حدیث جس معنی پر مشتمل ہے اس پر اس حدیث سے استدلال کیا جاتا ہے جس میں ہے کہ : (إنما جعل الإمام ليؤتم به) (امام اس لیے بنایا جاتا ہے تاکہ اس کی اقتداء کی جائے) اوریہ معنی صحیح ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية