البحث

عبارات مقترحة:

المقتدر

كلمة (المقتدر) في اللغة اسم فاعل من الفعل اقْتَدَر ومضارعه...

الباطن

هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...

عبد اللہ بن عمرو - رضی اللہ عنہما- سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: ”رحم کرنے والوں پر رحمن رحم فرماتا ہے، تم زمین والوں پر رحم کرو، تو آسمان والا تم پر رحم کرے گا“۔

شرح الحديث :

«الراحمون» جو شخص اہلِ زمین یعنی انسان اور جانوروں پر شفقت، احسان اور مواسات کے ذریعے رحم کرتا ہے، «يرحمهم الرحمن» یہ رحمت سے مشتق ہے اوریہ معروف ہے۔ اسی لیے اہلِ زمین کے ساتھ احسان اور مہربانی کا معاملہ کرتا ہے اور بدلہ عمل ہی کے جنس سے ہے۔ «ارحموا من في الأرض» یہاں عموم کا صیغہ ذکر کیا گیا ہے تاکہ تمام مخلوقات جیسے نیک، فاجر، درندوں اور پرندوں کو شامل ہو جائے۔ «يرحمكم من في السماء» یعنی اللہ تعالیٰ جو کہ آسمان میں ہے وہ تم پر رحم کرے گا۔ من في السماء کی تاویل فرشتوں وغیرہ سے کرنا درست نہیں۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا اپنی مخلوق پر بلند ہونا قرآن، سنت اور اجماع سے ثابت ہے۔ «الله في السماء» سے مُراد یہ نہیں کہ آسمان اللہ کو محیط ہے اور اللہ کی ذات اس میں داخل ہے، اللہ تعالیٰ اس سے بلند ہے۔ بلکہ یہاں لفظِ «في» «على» کے معنیٰ میں ہے یعنی آسمان کے اوپر تمام مخلوقات پر بلند ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية