البحث

عبارات مقترحة:

السيد

كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...

الحيي

كلمة (الحيي ّ) في اللغة صفة على وزن (فعيل) وهو من الاستحياء الذي...

الخلاق

كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...

عائشہ - رضی اللہ عنہا- سے روایت ہے کہ رسول اللہ عصر کے بعد (نفل) نماز پڑھا کرتے تھے اوردوسروں کو اس سے منع فرماتے تھے اور آپ وصال کیا کرتے تھے (یعنی پہ در پہ روزے رکھا کرتے تھے) تاہم دوسروں کو وصال کرنے سے منع فرماتے تھے۔

شرح الحديث :

سیدہ عائشہ - رضی اللہ عنہا- حدیث میں بیان کررہی ہیں کہ رسول اللہ نمازِ عصر کے بعد نفل نماز پڑھا کرتے تھے حالاں کہ آپ نے اس وقت میں نماز پڑھنے سے منع فرما رکھا تھا۔ عائشہ - رضی اللہ عنہا - نے آپ کے اس طرزِ عمل کو روزے میں وصال کرنے کے ساتھ ملحق کیا ہے کہ آپ خود تو پہ در پہ روزے رکھا کرتے تھے لیکن (دوسرے لوگوں کو) مسلسل روزہ رکھنے سے منع بھی کیا کرتے تھے۔ یہ حدیث منکر ہے اور دوسری احادیث کے ہوتے ہوئے اس کی ضرورت نہیں رہتی۔ پہ در پہ روزے رکھنے کی ممانعت انس - رضی اللہ عنہ- سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی نے فرمایا: مسلسل(بلا سحری و افطاری) روزے نہ رکھو۔ صحابہ کرام نے کہا کہ: آپ خود تو وصال کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں۔ مجھے (اللہ کی طرف سے) کھلایا پلایا جاتا ہے، یا پھر آپ نے فرمایا کہ: میں اس طرح رات گزارتا ہوں کہ مجھے(اللہ کی طرف سے) کھلایا پلایا جاتا ہے۔ اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے (3 /37) (ح1961) اور امام مسلم نے بھی (2 /776) (ح1104)۔ عصر کے بعد نفل نماز پڑھنے کی ممانعت ابوہریرہ - رضی اللہ عنہ- کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ نے عصر کی نماز کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا یہاں تک کہ سورج غروب ہو جائے، اسی طرح آپ نے صبح ہونے کے بعد نفل نماز پڑھنے سے منع فرمایا یہاں تک کہ سورج طلوع ہو جائے۔ صحیح بخاری: (1 /121) (ح588)۔ صحیح مسلم: (1 /566) (ح825)۔ عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا نبی کی خصوصیت تھی۔ ابو سلمہ -رضی اللہ عنہ- سے روایت ہے کہ انھوں نے عائشہ - رضی اللہ عنہ- سے ان دو رکعتوں کے بارے میں پوچھا جو آپ عصر کے بعد پڑھا کرتے تھے۔ انھوں نے جواب دیا کہ: آپ انہیں نماز عصر سے پہلے پڑھا کرتے تھے۔ بعد ازاں کسی مصروفیت یا بھول جانے کی وجہ سے آپ نے انہیں عصر کے بعد پڑھا اور پھر آپ نے اسے ہمیشہ کا معمول بنا لیا۔آپ جب بھی کوئی نماز پڑھتے تو اس کی ہمیشہ پابندی کیا کرتے تھے۔ یحی بن ایوب کہتے ہیں کہ اسماعیل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ: عائشہ - رضی اللہ عنہا- کی یہاں اثبات سے مراد یہ ہے کہ آپ ہمیشہ اس نماز کو پڑھا کرتے تھے۔ اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے: (1 /572) (ح835)۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية