البحث

عبارات مقترحة:

المصور

كلمة (المصور) في اللغة اسم فاعل من الفعل صوَّر ومضارعه يُصَوِّر،...

المقيت

كلمة (المُقيت) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أقاتَ) ومضارعه...

المبين

كلمة (المُبِين) في اللغة اسمُ فاعل من الفعل (أبان)، ومعناه:...

اِباضیہ (خوارج کا ایک فرقہ)
(الْإِبَاضِيَّة)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

خوارج کا ایک فرقہ جس کی نسبت عبداللہ بن اباض تمیمی کی طرف ہے۔

الشرح المختصر

’اباضیہ‘ خوارج کے مشہور فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے جس کی نسبت اس کے بانی عبداللہ بن اباض تمیمی کی طرف ہے۔ ان کے اہم عقائد درج ذیل ہیں: 1۔ صفات الہیہ کی تعطیل: ان میں سے بعض ’جہمیہ‘ کے مانند تشبیہ کے خوف سے صفات کی بالکل ہی نفی کرتے ہیں، اور بعض تمام صفات کو ذات کی طرف لوٹاتے ہیں چنانچہ ان کے نزدیک صفات عینِ ذات ہیں۔ 2۔ آخرت میں مومنوں کے اللہ تعالیٰ کو دیکھنے کا انکار کرتے ہیں۔ 3۔ خلقِ قرآن کے قائل ہیں۔ 4۔ عذابِ قبر ، میزان، پل صراط اور دیگر امورِ آخرت کا انکار کرتے ہیں۔ 5۔ گناہ گار مسلمانوں کے لیے شفاعت کا انکار کرتے ہیں۔ 6۔ اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ کبیرہ گناہ کا مرتکب کافر ہے تاہم اس کا کفر یا تو ’کفران نعمت‘ ہے یا ’کفر نفاق ‘ہے، یہ کفر وہ نہیں جو ملت اسلام سے خارج کر دیتا ہے اور نہ ہی وہ ایسے شخص کو مشرک کہتے ہیں۔ اگر ایسا شخص توبہ کیے بغیر مر گیا تو جہنم میں جائے گا۔ 7۔ اپنے مخالف اہل سنت کے ساتھ تقیہ کرنے کے قائل ہیں۔ 8۔ گناہ گار حکمرانوں کے خلاف مسلح خروج۔

التعريف اللغوي المختصر

اباضیہ: خوارج کا ایک فرقہ ہے، انھیں یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ وہ لوگ ’عبداللہ بن یحیی بن اِباض التمیمی‘ نامی ایک شخص کی پیروی کرتے تھے۔