البحث

عبارات مقترحة:

الإله

(الإله) اسمٌ من أسماء الله تعالى؛ يعني استحقاقَه جل وعلا...

القدوس

كلمة (قُدُّوس) في اللغة صيغة مبالغة من القداسة، ومعناها في...

القابض

كلمة (القابض) في اللغة اسم فاعل من القَبْض، وهو أخذ الشيء، وهو ضد...

کفار کی مشابہت اختیار کرنا
(التَّشَبُّهُ بِالكُفَّارِ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

کفار کی ان کے اقوال یا افعال یا عقائد یا اس کے علاوہ ان کے دیگر خصائص میں تقلید کرنا۔

الشرح المختصر

کفار کے مشابہ ہونا۔ اس سے مراد یہ ہے کہ انسان کوئی ایسی چیز کرے جو کفار کی خاصیت ہو، چاہے وہ کوئی قول ہو، یا فعل ہو یا کوئی عقیدہ، بایں طور کہ جو شخص اسے ظاہر میں دیکھے اسے یہ محسوس ہو کہ وہ کفار میں سے ہے۔ کفار کی مشابہت اختیار کرنا اسلام کے اصولِ وفاداری و بے زاری (الوَلاَءِ وَالبَراءِ) کے منافی و مناقض ہے۔ کیوں کہ ظاہری امور میں مشابہت ومماثلت کا ہونا باطنی امور میں مشابہت ومماثلت کا موجب بنتا ہے اور اس سے ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی اور الفت پیدا ہوتی ہے، چاہے زمان و مکان کے اعتبار سے کتنی ہی دوری ہو۔ اور جوں جوں مشابہت میں اضافہ ہوتا جائے گا اخلاق و صفات میں باہمی اثراندازی زیادہ کامل ہوتی جائے گی۔ کفار کی مشابہت اختیار کرنے کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: دینی امور میں مشابہت اختیار کرنا۔ یعنی وہ کام کرنا جو کفار کے دین کی خصوصیات میں سے ہے اور ہماری شریعت مین اس کا ذکر نھیں ہوا ہے، مثلاً سال گرہ منانا۔ دوسری قسم: دنیوی امور میں کفار سے مشابہت اختیار کرنا، ایسا چند شرائط کے ساتھ جائز ہے: 1۔ اُس کا تعلق ان کے رسم و رواج اور ان کے مابہ الامتیاز شعائر میں سے نہ ہو۔ 2۔ وہ چیز اُن کی شریعت کا حصہ نہ ہو۔ 3۔ ہماری شریعت میں اس کے متعلق کوئی مخصوص بیان (وضاحت) نہ ہو۔ البتہ اگر شریعت میں اس کی موافقت یا مخالفت کا کوئی بیان موجود ہے تو اس صورت میں شریعت کی اتباع کی جائے گی۔ 4۔ موافقت مطلوبہ ضرورت کے بقدر ہو، اس سے زیادہ نہ ہو۔