الحيي
كلمة (الحيي ّ) في اللغة صفة على وزن (فعيل) وهو من الاستحياء الذي...
شریعت کے کسی حکم کے نفاذ کی خاطر سرپرست کا دوسرے کو کسی تصرف کا پابند بنانا۔
اِجْبَار: صاحبِ ولایت جیسے قاضی اورحاکم کا دوسرے کو شرعی طور پر مطلوب کچھ کرنے کے لیے مجبور کرنا۔ اجبار کی تین قسمیں ہیں: 1. بحکمِ شریعت مجبور کرنا، جیسے باقی ماندہ شرعی احکامات، مثال کے طور پر میراث اور زکوٰۃ وغیرہ کی ادائیگی کے لیے مجبور کرنا۔ 2. حاکم کا ظلم کو ختم کرنے یا مصلحتِ عامہ کے حصول کے لیے کسی کام پر مجبور کرنا۔ اسی قبیل سے ٹال مٹول کرنے والے مقروض کو اپنے اوپر واجب قرض کی ادائیگی کے لیے مجبور کرنا بھی ہے، اگرچہ ایک سے زائد مرتبہ اسے ضرب اور قید کی سزا دیکر ہی کیوں نہ ہو۔ 3. خصوصی معاملات میں ایک خصوصی مینڈیٹ (سرپرستی) رکھنے والے کچھ افراد کا جبر کرنا، جیسے باپ کا اپنی بیٹی کو شادی پر مجبور کرنا۔
اِجْبَار: زبردستی کرنا، غالب آنا۔ اس کی ضد ’تخییر‘ ہے، یہ لازم کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔