الظاهر
هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...
وہ زخم جو انسان کے سر اور چہرے پر آتے ہیں ۔
وہ جنایت جو زخم کی شکل میں ہوتی ہے اس میں اگر زخم چہرے اور سر پے لگے تو اسے شِجَاج کہا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ بدن میں آنے والے تمام زخموں کو شجة كی بجائے جَرح کا نام دیا جاتا ہے۔ شِجاج کل دس ہیں :1۔ پانچ تو ایسے ہیں جن میں کوئی دیت مقرر نہیں ہے ۔ ان میں سے ایک الحارِصَةُ ہے ۔ یہ وہ زخم ہوتا ہے جس سے جلد تھوڑا کٹ جاتى ہے پر خون نہیں نکلتا۔ دوسرا الدّامِيَةُ اورالدّامِعَةُ کہلاتا ہے اور یہ وہ زخم ہوتا ہے جس کی وجہ سے خون بہتا ہے ۔ تیسرا الباضِعَةُ ہے جو جلد کے بعد گوشت کو بھی پھاڑ دیتا ہے ۔ پھر المُتَلاحِمَةُ آتا ہے وہ زخم جو گوشت کو چیرتا ہوا کافی اندر تک چلا جاتا ہے۔ پانچواں السِّمْحاقُ جو زخم اتنا گہرا ہوتا ہے کہ اس کے اور ہڈی کے مابین بس ایک جھلی کا فاصلہ رہ جاتا ہے جو ہڈی کے اوپر ہوتی ہے ۔ 2۔ پانچ ایسے ہیں جن میں دیت مقرر ہے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں: المُوضِحَةُ جو ہڈی کو ظاہر کردیتا ہے ۔ اس کے بعد الهاشِمَةُ آتا ہے جو ہڈی کو توڑ دیتا ہے ۔ تیسرے نمبر پر الـمُنَقِّلَةُ آتا ہے جو ہڈی کو اس کی جگہ سے ہٹا دیتا ہے ۔ اس کے بعد الـمَأْمُوَمَةُ ہے جو دماغ کی ہڈی تک پہنچ جاتاہے ۔ پانچویں نمبر پر الجائِفَةُ آتا ہے جو پیٹ کے اندرونى حصہ تک پہنچ جاتا ہے ۔
الشِّجاجُ: یہ شجة کی جمع ہے جس سے مراد چہرے یا سر میں آنے والا زخم ہے ۔ الشج کا حقیقی معنی ہے پھاڑنا اور کاٹنا۔