البحث

عبارات مقترحة:

الحسيب

 (الحَسِيب) اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على أن اللهَ يكفي...

التواب

التوبةُ هي الرجوع عن الذَّنب، و(التَّوَّاب) اسمٌ من أسماء الله...

البر

البِرُّ في اللغة معناه الإحسان، و(البَرُّ) صفةٌ منه، وهو اسمٌ من...

براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ ’’جب تم سجدے کرو تو اپنی ہتھیلیوں کو زمین پر رکھ دیا کرو اور اپنی کہنیوں کو اوپر اٹھائے رکھو‘‘۔

شرح الحديث :

حدیث کا مفہوم: جب آپ زمین پر سجدہ کریں تو اپنی ہتھلیوں کو زمین پر رکھ لیں اور اپنے بازؤوں کو زمین سے اوپر اٹھائے رکھیں اور پہلوؤں سے بھی الگ رکھیں کیونکہ اس میں تواضع زیادہ ہے اوراس میں سست لوگوں کے انداز اور جانوروں کی مشابہت سے بھی پرہیز ہوتا ہے۔ جو شخص اپنے بازوؤں کو کھول کر بچھا لیتا ہے اس کی مشابہت درندوں کے ساتھ ہوتی ہے اور اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ نماز میں سستی برت رہا ہے اور اس کے اہتمام اور اس پر توجہ میں کمی کر رہا ہے۔ مسلم شریف میں میمونہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی اپنے بازوؤں کو (پہلوؤں سے) دور رکھا کرتے تھے یہاں تک کہ اگر کوئی چوپایہ ان میں سے گزرنا چاہتا تو گزر سکتا تھا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية