البحث

عبارات مقترحة:

الحافظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...

الظاهر

هو اسمُ فاعل من (الظهور)، وهو اسمٌ ذاتي من أسماء الربِّ تبارك...

عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ نےفرمایا کہ "قتلِ خطا کی دیت پانچ قسم کے اونٹ ہیں: بیس حِقّے (تین سالہ اونٹنیاں)، بیس جَذْعے (چار سالہ اونٹنیاں)، بیس بنت لبون (دو سالہ اونٹنیاں)، بیس ابن لبون(دو سالہ اونٹ) اور بیس بنت مخاض(ایک سالہ اونٹنیاں)"۔

شرح الحديث :

اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ قتلِ خطا ـــــــــــ یعنی انسان کوئی مباح کام کر رہا ہو اور اسی دوران وہ کسی ایسے معصوم الدم انسان کو جا لے جس کا وہ اپنے فعل سے بالکل بھی ارادہ نہ کیا ہو اور اسے قتل کر دے۔ اس کی دیت پانچ قسموں میں تقسیم کی جاتی ہے: بیس حقے، بیس جذعے، بیس بنت مخاض، بیس بنت لبون اور بیس ابن لبون ــــــــــ ’قتلِ خطا‘ کی دیت، قتل عمدِ اور قتل شبہِ عمد کی دیت سے کچھ ہلکی ہے۔ قتل خطا کی دیت ہلکی اس و جہ سے ہے کیوں کہ یہ پانچ اقسام کی صورت میں واجب ہوتی ہے اور اس میں نر جانور بھی شامل ہیں جن میں لوگوں کی رغبت مادہ جانوروں کی بنسبت ذرا کم ہوتی ہے۔ قتلِ خطا کی دیت کے ہلکے ہونے کی ایک دیگر وجہ یہ بھی ہے کہ یہ عاقلہ پر واجب ہوتی ہے اور مؤجل (بہ دیر ادا کرنے کی گنجائش) ہوتی ہے چنانچہ اسے یکبارگی ادا نہیں کرنا پڑتا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية