البحث

عبارات مقترحة:

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

المقدم

كلمة (المقدِّم) في اللغة اسم فاعل من التقديم، وهو جعل الشيء...

الأعلى

كلمة (الأعلى) اسمُ تفضيل من العُلُوِّ، وهو الارتفاع، وهو اسمٌ من...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے: جس شخص نے اللہ پر ایمان رکھتے ہوئے اور اس کے وعدے کی تصدیق کرتے ہوئے اللہ کى راه میں گھوڑا پالا، تو يقيناً اس (گھوڑے) کا چارہ، اس کا پانی، اس کی لید اور اس كا پیشاب قیامت والے دن اس کے پلڑے ميں ہوں گے۔

شرح الحديث :

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس شخص نے اللہ کى راہ میں جہاد کی غرض سے خوشنودیِ الٰہی کے لیے گھوڑا وقف کیا، تاکہ مجاہدین اس پر سوار ہو کر جنگ کريں، اللہ کی رضا کی خاطر اور اس کے اس وعدے کی تصدیق کرتے ہوئے جو اس نے کیا ہے، جیساکہ ارشاد فرمایا: ''وَمَا تُنْفِقُوا مِنْ شَيْءٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُوَفَّ إِلَيْكُمْ” (جو کچھ بھی اللہ کی راه میں صرف کرو گے وه تمہیں پورا پورا دیا جائے گا)۔ تو اللہ تعالیٰ اسے ہر اس چیز کا بدلہ دے گا جو وہ گھوڑا کھاتا یا پیتا ہے، یا وہ جو پیشاب یا لید خارج کرتا ہے یہاں تک کہ ان تمام چیزوں کو قیامت کے دن اس کی نیکیوں کے پلڑے میں رکھ دے گا۔ تمیم داری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “جس نے اللہ کے راستے میں (جہاد کے لیے) گھوڑا پالا، پھر اس کو چارہ کھلایا، اسے ہر دانے کے بدلے ایک نیکی ملے گی۔” اس حدیث کو امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية