تبیع، گائے کا ایک سال کا بچہ جو دوسرے سال میں داخل ہوچکا ہو (تَبِيعٌ - تَبِيعَةٌ)

تبیع، گائے کا ایک سال کا بچہ جو دوسرے سال میں داخل ہوچکا ہو (تَبِيعٌ - تَبِيعَةٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


گائے کا بچہ جو ایک سال کا ہو کر دوسرے میں داخل ہوچکا ہو۔

الشرح المختصر :


’تبیع‘ اور 'تبیعہ' گائے کے اس بچے کو کہا جاتا ہے جو پورے ایک سال کا ہو کر دوسرے سال میں داخل ہوگیا ہو۔ اسے یہ نام اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ وہ ابھی تک اپنی ماں کے پیچھے پیچھے چلتا ہے۔ ایک قول کے مطابق اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ اس کے دونوں سینگ اس کے کانوں کے پیچھے ہوتے ہیں۔ مالکیہ کے نزدیک تبیع گائے کے اس بچہ کو کہا جاتا ہے جو دوسال مکمل کرکے تیسرے سال میں داخل ہوگیا ہو۔ ’بقر‘ کا اطلاق گھریلو گائے پر بھی ہوتا ہے اور جنگلی گائے پر بھی نیز نر پر بھی ہوتا ہے اور مادہ پر بھی۔ فقہاء نے ’بقر‘ کے مدلول میں ’جاموس‘ کوبھی شامل کیا ہے اور دونوں کے احکام کو یکساں قرار دیا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّبِيعُ والتَّبيعَةُ: ’کسی اور کے پیچھے آنے والا‘۔ ’اتباع‘ کا معنی ہے کسی کے پیچھے آنا۔ کہا جاتا ہے: ”اتَّبَعْتُ القَوْمَ، وتَبِعْتُهُم، تَبَعاً وتِباعاً“ یعنی میں قوم کے پیچھے پیچھے چلا اور ان کے پیچھے آیا۔ ’تبیع‘ گائے کے اس بچے کو کہا جاتا ہےجو پہلے سال میں ہو، اس لیے کہ وہ اپنی ماں کے پیچھے پیچھے چلتا ہے۔