تربية الأولاد
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: "تم میں سے ہر آدمی نگہبان ہے اور ہر آدمی اپنی رعیت کے بارے میں جواب دہ ہے؛ چنانچہ امیر نگہبان ہے، مرد اپنے گھر والوں کا نگہبان ہے اور عورت اپنے شوہر کے گھر اور اس کے بچوں کا کی نگہبان ہے۔ اس طرح تم میں سے ہر شخص نگراں ہے اور اس سے اس کے ماتحتوں کے متعلق سوال کیا جائے گا"۔ اور ایک روایت میں ہے کہ: ’’تم میں سے ہر آدمی نگہبان ہے اور ہر کوئی اپنی رعیت کے بارے میں جواب دہ ہے۔ چنانچہ لوگوں کا امیر ان کا نگہبان ہے اور وہ اپنی رعایا کے بارے میں جواب دہ ہے، مرد اپنے گھر والوں کا نگہبان ہے اور ان کے بارے میں جواب دہ ہے، عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگہبان ہے اور اس کے بارے میں جواب دہ ہے اور غلام اپنے مالک کے مال کا نگہبان ہے اور اس کے بارے میں جواب دہ ہے۔ اس طرح تم میں سے ہر شخص نگراں ہے اور اس سے اس کے ماتحتوں کے متعلق سوال کیا جائے گا‘‘۔  
عن ابن عمر -رضي الله عنهما-، قال: سمعت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يقول: «كلكم رَاعٍ, وكلكم مسؤول عن رَعِيَّتِهِ: والأمير رَاعٍ, والرجل رَاعٍ على أهل بيته, والمرأة رَاعِيَةٌ على بيت زوجها وولده, فكلكم راَعٍ, وكلكم مسؤول عن رَعِيَّتِهِ». وفي لفظ: «كلكم رَاعٍ، وكلكم مسؤول عن رَعِيَّتِهِ: الإمام رَاعٍ ومسؤول عن رَعِيَّتِهِ، والرجل رَاعٍ في أهله ومسؤول عن رَعِيَّتِهِ، والمرأة رَاعِيَةٌ في بيت زوجها ومسؤولة عن رَعِيَّتِهَا، والخادم رَاعٍ في مال سيده ومسؤول عن رَعِيَّتِهِ، فكلكم رَاعٍ ومسؤول عن رَعِيَّتِهِ».

شرح الحديث :


ہرشخص اپنی رعیت کا محافظ وامین اورجواب دہ ہے۔ چنانچہ حاکم قیامت کے دن اپنی رعایا کا جواب دہ ہوگا۔ اسی طرح آدمی اپنے گھر والوں کا مسؤول ہے؛ اسے چاہیے کہ انھیں اللہ کی اطاعت کا حکم دے، اس کی معصیت و نافرمانی سے روکے اور ان کا حق ادا کرے۔ عورت اپنے خاوند کے گھر کی نگراں ہے؛ اس کی حفاظت کرے اور اسی طرح اپنے اولاد کی نگراں ہے۔ قیامت کے دن اس سے اس سلسلے میں سوال کیا جائے گا۔ غلام اپنے مالک کے مال کا محافظ و امین ہے؛ اس سے قیامت کےدن اس سے متعلق باز پرس ہوگی۔ اس طرح ہر شخص اپنے زیر نگیں لوگوں کا نگراں و محافظ ہے اور قیامت کے دن اس سے اس سے متعلق سوال کیا جائے گا۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية