البحث

عبارات مقترحة:

الخالق

كلمة (خالق) في اللغة هي اسمُ فاعلٍ من (الخَلْقِ)، وهو يَرجِع إلى...

الرءوف

كلمةُ (الرَّؤُوف) في اللغة صيغةُ مبالغة من (الرأفةِ)، وهي أرَقُّ...

البر

البِرُّ في اللغة معناه الإحسان، و(البَرُّ) صفةٌ منه، وهو اسمٌ من...

عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی نے کسی کام کے لیے بھیجا۔ (دورانِ سفر) میں جنبی ہو گیا؛ لیکن (غسل کے لئے) مجھے پانی میسر نہ آیا۔اس لیے میں مٹی میں ایسے لوٹ پوٹ ہوگیا جیسے جانور ہوتا ہے۔ بعد ازاں جب نبی کی خدمت میں حاضر ہو کر میں نے آپ کو اس کے بارے میں بتایا، تو آپ نے فرمایا: تمھارے لیے اپنے ہاتھوں سے بس اتنا کرنا لینا کافی تھا۔ آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں کو ایک دفعہ زمین پر مارا۔ پھر اپنےبائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ، ہتھیلیوں کی پشت اور اپنے چہرے کا مسح کیا۔

شرح الحديث :

نبی نے اپنے کسی کام کے لیےعمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کو سفر پر روانہ کیا۔ دوران سفر انھیں جنابت لاحق ہو گئی، لیکن غسل کے لیے پانی نہ ملا۔ ان کے علم میں صرف حدث اصغر سے پاک ہونے کے لیے تیمم کا حکم تھا، جنابت لاحق ہونے پر تیمم کا حکم انھیں معلوم نہیں تھا۔ چنانچہ انھوں نے اجتہاد کیا کہ حدثِ اصغر کے لاحق ہونے پر جیسے بعض اعضاے وضو کا مٹی سے مسح کیا جاتا ہے، ویسے ہیجنابت کے لیے تیمم میں ضروری ہو گا کہ پانی پر قیاس کرتے ہوئے مٹی کو پورے جسم تک پہنچایا جائے۔ چنانچہ وہ مٹی میں لوٹ پوٹ ہو گئے، یہاں تک کہ جب یہ پورے جسم کو لگ گئی، انھوں نے نماز ادا کی۔ جب وہ نبی کے پاس آئے، تو آپ کے سامنے اس کا ذکر کیا؛ تا کہ جان سکیں کہ ان کا عملدرست تھا یا نہیں؟ کیوںکہ ذاتی اجتہاد ہونے کی وجہ سے ان کے دل میں اپنے اس عمل کے بارے میں کھٹک تھی۔ اس پر نبی نے فرمایا: پورے جسم پر مٹی ملنے کی بجائے تمھارے لیے بس اتنا ہی کافی تھا کہ اپنے دونوں ہاتھوں کو ایک دفعہ مٹی پر مارتے۔ پھر اپنے بائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ، اپنی ہتھیلیوں کی پشت اور اپنے چہرے کا مسح کر لیتے، جیسا کہ وضو کی جگہ تیمم کیا جاتا ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية