المليك
كلمة (المَليك) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعيل) بمعنى (فاعل)...
حضرت ابو یعلی رشداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ نبی ﷺ نے فر مایا: ’’دانا وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور موت کے بعد کے لیے عمل کرے، اور عاجز وہ ہے جو اپنے نفس کی خواہشوں کے پیچھے لگا رہے اور اللہ تعالیٰ سے اُمیدیں باندھے۔‘‘
اس حدیث میں نبی کریم ﷺ یہ بتا رہے ہیں کہ عقل مند وہ شخص ہے جو اپنا محاسبہ کرےاور حکمت و دانائی کو اختیار کرتے ہوئے اپنے آپ کو اللہ کی شریعت کے تابع کر دے اور جو کرتا ہے یا چھوڑتا ہے اس پر اپنا محاسبہ کرے۔ اور بیوقوف وہ شخص ہے جس کا نفس خواہشات کا قیدی بن جائے اور اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے واجبات کو ترک کر دے۔اس کی حماقت کی انتہا اس وقت ہوتی ہے جب وہ اللہ تعالیٰ سے جھوٹی امیدیں بھی وابستہ کر لے۔اور وہ اس طرح کہ اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کی معافی، مغفرت اور وسعت رحمت کا لالچ دے۔ یہ حدیث اگرچہ ضعیف ہے لیکن اس کا مفہوم کتاب و سنت سے ثابت ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: (وقل اعملوا) (کہہ دیجیے کہ تم عمل کیے جاؤ)، (وتوكل على الله) (اور اللہ پر بھروسہ رکھو)، (أم حسبتم أن تدخلوا الجنة) (کیا تم یہ گمان کیے بیٹھے ہو کہ جنت میں (یوں ہی) چلے جاؤ گے)۔