البحث

عبارات مقترحة:

العظيم

كلمة (عظيم) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وتعني اتصاف الشيء...

الوتر

كلمة (الوِتر) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، ومعناها الفرد،...

الولي

كلمة (الولي) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) من الفعل (وَلِيَ)،...

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی نے پچھنے لگوانے کے بعد نماز پڑھی اور آپ نے نئے سرے سے وضو نہیں فرمایا اور پچھنے لگنے کی جگہوں کو دھونے سے زیادہ آپ نے کچھ نہیں کیا‘‘۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ پچھنے لگوانے سے وضو نہیں ٹوٹتا چاہے نکلنے والا خون کم ہو یا زیادہ۔ اس حدیث کی جو اگرچہ ضعیف ہے تائید اس سے ہوتی ہے کہ نبی نے اپنی امت کو بہت سی احادیث میں پچھنے لگوانےکی نصیحت فرمائی اور آپ نے خود بھی پچھنے لگوائے۔ اسی طرح صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں بھی آیا ہے کہ آپ نے اور آپ کے صحابہ نے پچھنے لگوائے تاہم ایسی کوئی بھی قابلِ حجت حدیث وارد نہیں ہوئی جس میں پچھنے لگوا کر وضو کرنے کا حکم پایا جائے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اصل طہارت کا باقی رہنا ہے اور یہ اصل اس کے بغیر ختم نہیں ہو سکتی کہ کوئی ایسی شرعی دلیل پائی جائے جس سے یہ نشاندہی ہو کہ دونوں شرمگاہوں کے علاوہ جسم کے کسی اور حصے سے خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ پچھنے لگوانے کے حکم کے ساتھ ہر اس شے کا حکم ملحق ہو گا جو پچھنوں کے بغیر ہی دونوں شرمگاہوں کے بجائے جسم کے کسی اور حصے سے نکلے جیسے سرنج کے ذریعے سے خون نکالنا یا پھر آپریشن کی وجہ سے خون کا نکلنا یا پھر خون کی صفائی کے لیے اسے نکالنا اور پھر دوبارہ اسے جسم میں داخل کر دینا جیسا کہ ان لوگوں کے ساتھ کیا جاتا ہے جن کے گردے فیل ہو چکے ہوں یا اس طرح کے دیگر مریضوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔"ولم يَزِدْ عن غَسْلِ مَحَاجِمِهِ " یعنی نبی نے پچھنے لگوانے کے بعد پچھنے لگنے کی جگہ کو دھونے پراکتفا کیا تا کہ خون کے آثارکو ختم کردیں۔ خلاصہ یہ کہ یوں کہا جائے گا کہ دونوں شرمگاہوں کے علاوہ جسم کے کسی بھی دوسرے حصے سے نکلنے والی شے سے وضو نہیں ٹوٹتا چاہے وہ خون ہو یا پھر اس کے علاوہ کوئی اور شے ہو اور چاہے وہ زیادہ ہو یا کم اور چاہے وہ پچھنے لگوانے کی وجہ سے نکلے یا پھر کسی اور وجہ سے قصدا یا بلا قصد نکلے۔ یہ حکم برأت اصلیہ کے قاعدے پر عمل کرنے کی وجہ سے ہے۔ (یعنی یہ قاعدہ کہ اشیاء میں اصل اباحت و حلت ہے جب تک کہ اس کے خلاف قرآن وسنت سے کوئی دلیل نہ آ جائے)۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية