عُرف (الْعُرْفُ)

عُرف (الْعُرْفُ)


أصول الفقه الفقه

المعنى الاصطلاحي :


جس پر لوگ متفق ہوں اور زمان اور مکان کے حساب سے اپنے عادات اور معاملات میں اسے تسلیم کرتے ہوں۔

الشرح المختصر :


عُرف: حکم کو ظاہر کرنے والی ایک دلیل ہے، یہ مختلف اوقات، مقامات اور حالات کے مطابق اہم دلائل میں سے ایک ہے، اور یہ معاملات کے باب میں مشروط شرط کے درجے میں ہے۔ عرف کی دو قسمیں ہیں: 1. قولی عُرف: جیسے کہ کوئی قوم باہم اس بات پر اتفاق کر لے کہ مطلق گوشت سے مراد بکرے کا گوشت ہے۔ 2. عملی عُرف: یہ ہے کہ کوئی قوم باہم ایک معین عمل پر متفق ہوجائے، جیسے کہ وہ لوگ باہم اس بات پر متفق ہو جائیں کہ حمام کی اجرت میں پانی اور غسل کے دیگر لوازمات جیسے صابن وغیرہ سب شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ایک دوسرے اعتبار سے عُرف کی ایک اور تقسیم بھی کی جاتی ہے: 1. عُرفِ عام: ایسا عُرف جس پر عامۃ الناس متفق ہوں۔ 2. عُرْفِ خاص: ایسا عُرف جو صرف بعض لوگوں کے ہاں رائج ہو۔

التعريف اللغوي المختصر :


عرف: ہر وہ بھلائی جسے آدمی اچھا جانے اور اس پر اسے اطمینان ہو۔ ’عرف‘ کا حقیقی معنی ہے: وہ احسان وبھلائی جو معروف ہو۔ کہا جاتا ہے: ”أَدَّى إلَيْهِ عُرْفاً“ یعنی اس کے ساتھ حسن سلوک کیا۔ ’عُرف‘ کا لفظ جانی پہچانی اور مشہور اشیاء کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔