البحث

عبارات مقترحة:

الحق

كلمة (الحَقِّ) في اللغة تعني: الشيءَ الموجود حقيقةً.و(الحَقُّ)...

العظيم

كلمة (عظيم) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وتعني اتصاف الشيء...

الشافي

كلمة (الشافي) في اللغة اسم فاعل من الشفاء، وهو البرء من السقم،...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے: "اے اللہ! تو ہی اس کا رب ہے، تو ہی نے اسے پیدا کیا، تو ہی نے اسے اسلام کی ہدایت دی اور تو ہی نے اس کی روح قبض کی، اور تو ہی اس کے پوشیدہ اور ظاہر کو سب سے زیادہ جانتا ہے۔ ہم تیرے پاس اس کے سفارشی بن کر آئے ہیں، پس تو اسے بخش دے۔"

شرح الحديث :

نبی جب کسی جنازے کی نماز پڑھتے تواس معنى و مفہوم كى دعا کرتے: اے اللہ! تو ہی اس (مرنے والے) کا آقا و مالک ہے، تو ہی نےاسے پیدا فرمایا، توہی ہے جس نے اسے اسلام کی ہدایت وتوفيق عطا فرمائی، اور تو ہی نے اس کی روح قبض کرنے کا حکم صادر فرمایا اور تو اس کے ظاہر و باطن کواس سے زیادہ جانتا ہے۔ ہم تیرے سامنے اس کے ليے مغفرت كى دعا کرنے کے ليے حاضر ہوئے ہیں، لہٰذا تو اس کی مغفرت فرما۔ بے شک تو دعائیں قبول فرمانے والا ہے۔ یہ اس دعا کا معنیٰ و مفہوم ہے اس تنبیہ کے ساتھ کہ یہ حدیث ضعیف ہے۔ اور اس دعا کے کرنے میں کوئی مانع نہیں ہے کیونکہ یہ میت کے حق میں عمومی دعاؤں میں شامل ہے، نیز اس میں کوئی شرعی ممانعت وقباحت بھی نہیں ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية