الخلاق
كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...
اور کہنے لگا تو یہ صرف جادو ہے جو نقل کیا جاتا ہے.*
ہم نے دوزخ کے داروغے صرف فرشتے رکھے ہیں۔ اور ہم نے ان کی تعداد صرف کافروں کی آزمائش کے لیے مقرر کی ہے* تاکہ اہل کتاب یقین کرلیں**، اوراہل ایمان کے ایمان میں اضافہ ہو جائے*** اور اہل کتاب اور اہل ایمان شک نہ کریں اور جن کے دلوں میں بیماری ہے وه اور کافر کہیں کہ اس بیان سے اللہ تعالیٰ کی کیا مراد ہے****؟ اسی طرح اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے گمراه کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے*****۔ تیرے رب کے لشکروں کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا******، یہ تو کل بنی آدم کے لیے سراسر پند ونصیحت ہے.*******
(یعنی) اسے* جو تم میں سے آگے بڑھنا چاہے یا پیچھے ہٹنا چاہے.**
اور ہم بحﺚ کرنے والے (انکاریوں) کا ساتھ دے کر بحﺚ مباحثہ میں مشغول رہا کرتے تھے.*
بلکہ ان میں سے ہر شخص چاہتا ہے کہ اسے کھلی ہوئی کتابیں دی جائیں.*
اور وه اس وقت نصیحت حاصل کریں گے جب اللہ تعالیٰ چاہے*، وه اسی ﻻئق ہے کہ اس سے ڈریں اور اس ﻻئق بھی کہ وه بخشے.**